KYA JURM HUA HAI کیا جرم ہوا ہے
"کیا جرم ہوا ہے"
کشمیر، فلسطیں، بوسنیا اور غزا ہے
امت پہ پهر آ کے کٹهن وقت پڑا ہے
بارود میں خوں سے معطر یہ فضا ہے
اک کتاب، اک نبی(ص)، سب کا اک خدا ہے
دیکهو تو لہو پهر بهی یاں کتنوں کا بہا ہے
چڑهتے نہیں ہو آفتاب، کیا جرم ہوا ہے!
تم سمجھے ہو شاید کہ یہ قدرت کی رضا ہے
ہر گاؤں، ہر گهر، یہاں ہر شہر لٹا ہے
کیا دولت اسلامی کا بازار لگا ہے
ایماں سے لے کے بدن تک ہر مال بکا ہے
چڑهنا پڑے گا تم کو، یہی حکم خدا ہے
چڑهتے نہیں ہو آفتاب، کیا جرم ہوا ہے!
وہ شان قلندر کبهی ہوتی تهی شاہ میں
ہوتی تهیں دور مشکلیں، آتی جو راہ میں
رحمت برستی سال کے ہر ایک ماہ میں
اور عرش ہلا دینے کی طاقت تهی 'آہ' میں
اب آرزو کا قیدی یاں ہر شخص ہوا ہے
چڑهتے نہیں ہو آفتاب، کیا جرم ہوا ہے!
ان کانوں کو موسیقی سے فرصت ہی کہاں ہے!
آنکھوں میں جہالت کا اندھیرا ہی بهرا ہے
اور عقل مسلمانی پہ پردہ جو پڑا ہے
دل میں بھی خود غرضی کا ایک حشر بپا ہے
کب آئو گے؟ مایوسی کا بادل بهی گهنا ہے
چڑهتے نہیں ہو آفتاب، کیا جرم ہوا ہے!
میرا ہے کہ ترا؟ اصل اسلام ہے کس کا؟
آپس میں لڑنے والو! کہو دام ہے کس کا؟
جنبش نہیں کہیں، یہ قتل عام ہے کس کا؟
تم بهی ہو مسلمان تو دیں نام ہے کس کا؟
پهر پوچهتے ہو کہ تم سے کچهہ غلط ہوا ہے؟
چڑهتے نہیں ہو آفتاب، کیا جرم ہوا ہے!
مقصد جو تها رمضان کا اب وہ کہاں گیا؟
مسجد کا جو دربان تها اب وہ کہاں گیا؟
بهیجا جو وہ قرآن تها اب وہ کہاں گیا؟
مومن کا جو فیضان تها اب وہ کہاں گیا؟
سب کچهہ تو گیا ہاتهہ سے، یہ کیسا سماء ہے؟
چڑهتے نہیں ہو آفتاب، کیا جرم ہوا ہے!
ظلمت کدے سے تجهہ کو سوئے نور ہے چلنا
اب بجهہ گیا چراغ ہے، اب تجهہ کو ہے جلنا
خوں خوار درندے ہیں، امت ہے، خدا ہے
دم سے تیرے تاریکی نے اب صبح میں ہے ڈهلنا
کاذب ہے ابهی صبح یہاں اور رات سیاہ ہے
چڑهتے نہیں ہو آفتاب، کیا جرم ہوا ہے!
(Qudrat and Raza)
An awesome piece.
ReplyDelete